تحریر: یاسر احمد
عنوان: بھارتی جارحیت کے خلاف میڈیا کا محاذ — پاکستانی صحافیوں کی بے مثال قربانی
جب دشمن نے ہماری سرحدوں پر حملہ آور ہونے کی کوشش کی، تو صرف فوجی جوان ہی نہیں، بلکہ میڈیا کے سپاہی بھی اپنی ذمہ داریاں نبھانے کے لیے پوری قوت سے سامنے آئے۔ پاکستانی میڈیا—چاہے وہ الیکٹرانک میڈیا ہو، پرنٹ میڈیا یا ڈیجیٹل پلیٹ فارمز—نے اس نازک وقت میں جس ذمہ داری، سچائی اور حب الوطنی کا مظاہرہ کیا، وہ تاریخ کا ایک روشن باب ہے۔
میڈیا نے جنگ نہیں، مورچے سنبھالے۔
جب بھارتی میڈیا نے جھوٹ، پراپیگنڈا اور نفسیاتی وار کے ذریعے دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کی، تو پاکستانی صحافیوں نے دلائل، ثبوت اور دانش مندی سے ہر الزام کا جواب دیا۔ صحافیوں نے قوم کا مورال بلند رکھا، عوام تک درست معلومات پہنچائیں، اور عالمی سطح پر پاکستان کا مؤقف واضح اور مضبوط انداز میں پیش کیا۔
کیوں کہا جائے کہ میڈیا کی اہمیت کم ہو گئی ہے؟
حالیہ واقعات نے ثابت کر دیا ہے کہ آج بھی میڈیا قومی یکجہتی، سچائی کی اشاعت، اور دشمن کی سازشوں کے خلاف دفاع میں ایک کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ صحافت صرف خبر دینا نہیں، بلکہ سچ کے لیے کھڑے ہونے، دشمن کی چالوں کو ناکام بنانے، اور قوم کو متحد رکھنے کا نام ہے۔
قلم بھی ایک ہتھیار ہے!
ہم صحافی بھی اس وطن کے سپاہی ہیں۔ ہماری جنگ مائیک، قلم، کیمرے اور سچ کے ساتھ لڑی جاتی ہے۔ یہ فرض بھی اتنا ہی مقدس ہے جتنا کسی بھی محب وطن کا۔ وقت آگیا ہے کہ ہر محاذ پر لڑنے والوں کو ان کا حق دیا جائے اور میڈیا ورکرز کی خدمات کو تسلیم کیا جائے۔
