صوبائی حکومت جامعات میں انٹی ہراسمنٹ کمیٹیوں میں طلبہ و طالبات کو نمائندگی دیں!
(تقویم الحق)
ناظم اسلامی جمعیت طلبہ یونیورسٹی کیمپس پشاور تقویم الحق کا کہنا ہے کہ حکومت خیبرپختونخوا کا حالیہ فیصلہ خوش آئند ہے، جس میں سرکاری جامعات میں اصلاحات اور ہراسانی کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر عملدرآمد کی بات کی گئی ہے۔ یہ قدم طالبات اور خواتین عملے کو ایک محفوظ اور سازگار تعلیمی ماحول فراہم کرنے کی جانب اہم پیشرفت ہے۔
لیکن یہ تمام اقدامات تب ہی مؤثر اور کامیاب ہو نگے جب ان کمیٹیوں میں طلبہ و طالبات کی نمائندگی ہوگی۔ طلبہ کی براہِ راست شمولیت نہ صرف اس پالیسی کو بہتر بنائے گی بلکہ اس کے نفاذ میں مزید شفافیت اور اثر پیدا کرے گی۔
ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ گریٹر کیمپس پشاور کی تمام جامعات میں اس پالیسی کے مطابق فوری طور پر نئے ہراسمنٹ کمیٹیاں تشکیل دی جائیں، اور ان کمیٹیوں میں طلبہ و طالبات کو نمائندگی کو دی جائے۔ اگر طلباء کی نمائندگی ان کمیٹیوں میں نہیں ہوگی تو اسلامی جمعیت طلبہ یونیورسٹی کیمپس علیحدہ انٹی ہراسمنٹ کمیٹیوں کا اعلان کریگی۔
یہ وہ اقدامات ہیں جو ہماری جامعات کو ایک محفوظ، شفاف اور تعلیمی ترقی کے حوالے سے ماڈل بنا سکتے ہیں۔

وقاص احمد || ترجمان||اسلامی جمعیت طلبہ یونیورسٹی کیمپس پشاور