پشاور یونیورسٹی میں طلبہ نے یونیورسٹی کے دو مرکزی گیٹس کی بندش کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور مین گیٹ کو لگے تالے خود توڑ ڈالے
اسلامی جمعیت طلبہ یونیورسٹی کیمپس پشاور کے ترجمان وقاص احمد کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز جمعیت نے جامعہ پشاور کے بند گیٹس کے خلاف ایک احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ جو گیٹس 70 سالوں سے کھلی ہوئی تھیں ایک ڈائرکٹر ایڈمنسٹریٹرشن نے اس کو تالہ لگا کر بند کردیا ہے جس سے کیمپس کے تمام طلبہ بلخصوص طالبات مختلف قسم کے تکالیف سے دو چار ہے ۔ انتظامیہ اپنے بے حسی چھپانے کیلئے اس قسم کے اقدامات کررہی ہیں ۔ اسلامی جمعیت طلبہ کیمپس میں تعلیمی ماحول چاہتے ہیں گیٹس کو بند کرنا اور جگہ جگہ پر بئیرئرز لگانا طلبہ کو ہراسانی کے مترادف ہے ۔
پشاور یونیورسٹی میں طلبہ نے یونیورسٹی کے دو مرکزی گیٹس کی بندش کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور مین گیٹ کو لگے تالے خود توڑ ڈالے۔
اس موقع پر اسلامی جمعیت طلبہ نے کافی شاپ سے مرکزی گیٹ تک احتجاجی ریلی نکالی اور یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ احتجاجی مظاہرے میں طلبہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

مظاہرین میں شریک اسلامی جمعیت طلبہ کے رکن اور طالبعلم وقاص احمد نے بتایا کہ یونیورسٹی میں کل چھ گیٹس ہیں جنہیں گزشتہ سات ماہ سے بند کردیا گیا ہے۔
ان گیٹس میں ایک مرکزی گیٹ شامل ہے جو یونیورسٹی روڈ کی جانب سے آمد و رفت کے لیے استعمال ہوتا ہے جبکہ دوسرا گیٹ کافی شاپ سے گزرتے ہوئے مین جی ٹی روڈ سے لنک ہوتا ہے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ گیٹس بند ہونے کی وجہ سے انہیں آمد و رفت میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
