کیا زمین کی اندرونی تہہ الٹی سمت میں گھوم رہی ہے؟ سچائی اور سائنسی حقائق جانیے

Spread the love

سمندری مخلوق ساحل پر کیوں آ رہی ہے؟ زمین کی اندرونی تہہ ہے کیا؟ کیا اس سے زلزلے یا آفات آتی ہیں؟

سوشل میڈیا پر گردش کرتی خبروں کے مطابق زمین کی اندرونی تہہ الٹی سمت میں گھوم رہی ہے، جس سے زلزلے اور دیگر آفات کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ جانیں کہ اس دعوے میں کتنی سچائی ہے، اور ماہرین اس بارے میں کیا کہتے ہیں۔

زمین کی اندرونی تہہ
Inner Core Earth Urdu
زمین کی گردش
زمین کے اندرونی حقائق
زلزلے کی وجوہات
زمین کی تبدیلیاں

کیا زمین کی اندرونی تہہ الٹی سمت میں گھومنے لگی ہے؟ جانیں حقیقت اور سچائی

⬅️ حال ہی میں ایک چونکا دینے والا دعویٰ سامنے آیا ہے کہ زمین کی اندرونی تہہ — یعنی Inner Core — اب اپنی معمول کی سمت کے برعکس گھوم رہی ہے۔ کچھ سوشل میڈیا پوسٹس میں یہاں تک کہا گیا ہے کہ اس تبدیلی کے نتیجے میں بڑے زلزلے، سمندری طوفان، اور دیگر قدرتی آفات پیدا ہوں گی، جبکہ کچھ رپورٹس میں سمندری مخلوقات کے ساحلوں پر آنے کو بھی اسی کا نتیجہ قرار دیا گیا ہے۔

لیکن سوال یہ ہے: کیا یہ سب سچ ہے؟ یا صرف سنسنی پھیلانے کی ایک کوشش؟

زمین کی اندرونی تہہ ہے کیا؟
زمین کی اندرونی ساخت چار اہم حصوں پر مشتمل ہے:

Crust (سطح)
Mantle (مینٹل)
Outer Core (بیرونی کور، جو مائع ہے)
Inner Core (اندرونی کور، جو ٹھوس ہے)
زمین کا اندرونی کور ایک گرم، لوہے اور نکل سے بنی ہوئی ٹھوس گیند کی مانند ہے، جو بیرونی مائع کور کے اندر آزادانہ طور پر گھومتا ہے۔

اندرونی کور کی حرکت — حقیقت کیا ہے؟
2023 میں شائع ہونے والی ایک سائنسی تحقیق کے مطابق زمین کا Inner Core زمین کی سطح کے مقابلے میں کبھی تھوڑا تیز، کبھی تھوڑا سست، اور بعض اوقات رکنے کے قریب بھی گھومتا ہے۔ کچھ شواہد ایسے بھی ملے ہیں جن سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ گردش کبھی مخالف سمت میں بھی ہو سکتی ہے۔

تاہم یہ کوئی نئی یا خطرناک بات نہیں — بلکہ یہ قدرتی عمل لاکھوں سالوں سے جاری ہے۔

کیا اس سے زلزلے یا آفات آتی ہیں؟
نہیں۔ زمین کی اندرونی تہہ کی رفتار میں معمولی تبدیلیوں کا براہِ راست تعلق زلزلوں، طوفانوں یا موسمیاتی تبدیلیوں سے ثابت نہیں ہوا۔ زلزلے عموماً ٹیکٹونک پلیٹس کی حرکت سے آتے ہیں، جو زمین کے بالائی حصے میں ہوتا ہے، نہ کہ اندرونی کور سے۔

سمندری مخلوق ساحل پر کیوں آ رہی ہے؟
حالیہ دنوں میں کچھ ساحلی علاقوں میں سمندری مخلوقات کی موجودگی ضرور رپورٹ ہوئی ہے، لیکن اس کی وجوہات مختلف ہو سکتی ہیں:

سمندر کا درجہ حرارت بدلنا
کرنٹس اور پانی کے بہاؤ کا رخ بدلنا
انسانی سرگرمیاں جیسے آلودگی یا آوازوں کی لہریں
زیرِ آب آتش فشانی سرگرمیاں
ان تمام عوامل کا زمین کے اندرونی کور کی حرکت سے کوئی تعلق نہیں۔

⬅️ زمین کی اندرونی تہہ (inner core) ایک ٹھوس دھاتوں پر مشتمل گیند کی طرح ہے جو زمین کے بیرونی سیال کور کے اندر موجود ہے۔ کچھ سائنسدانوں کی تحقیق کے مطابق یہ اندرونی تہہ زمین کی سطح کے مقابلے میں الگ رفتار سے گھومتی ہے — کبھی تیز، کبھی سست، اور کبھی لگ بھگ رک بھی جاتی ہے۔
2023 میں ایک مطالعہ آیا تھا جس میں یہ کہا گیا کہ زمین کی اندرونی تہہ کی گردش کچھ وقت کے لیے رک گئی ہے اور اب شاید الٹی سمت میں گھوم رہی ہے۔ لیکن یہ عمل کروڑوں سالوں سے جاری ہے اور اس سے زمین کی سطح پر فوری طور پر زلزلے یا دیگر تبدیلیاں نہیں آتیں۔
یہ دعویٰ کہ اس سے “سمندری مخلوق ساحل پر آ رہی ہے” یا “زلزلے لازمی آئیں گے” — یہ سائنسی طور پر ثابت شدہ بات نہیں ہے۔ یہ قیاس آرائیاں یا افواہیں ہو سکتی ہیں، جن کا مقصد سنسنی پھیلانا ہو۔
سمندر کی مخلوقات کا ساحل پر آنا یا پیٹرن میں تبدیلیاں — یہ کئی دوسرے عوامل سے ہو سکتا ہے جیسے: پانی کا درجہ حرارت
زیرِ آب آتش فشانی عمل
انسانی سرگرمیاں (pollution, sonar waves)
سمندری طوفان یا کرنٹس
زلزلے ہمیشہ زمین کی ٹیکٹونک پلیٹس کی حرکت سے آتے ہیں — اندرونی کور کی گردش کا براہ راست تعلق زلزلوں سے ثابت نہیں ہوا۔

نتیجہ:
زمین کی اندرونی تہہ کا گھومنا ایک پیچیدہ مگر قدرتی اور سست رفتار عمل ہے۔ سائنسی تحقیق کی روشنی میں یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ اس سے زمین پر فوری یا مہلک تبدیلیاں آئیں گی۔

یہ بات کہ “زمین کی اندرونی تہہ الٹی سمت میں گھوم رہی ہے” ایک پیچیدہ سائنسی نظریہ ہے، جس پر تحقیق جاری ہے، لیکن اس سے زمین پر فوری یا ڈرامائی تباہی آنے کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔

ایسی خبریں جو سائنسی تحقیق کو سنسنی خیز انداز میں پیش کرتی ہیں، وہ اکثر خوف اور غلط فہمی کو فروغ دیتی ہیں۔

یاد رکھیں:
سچائی وہی ہے جو تحقیق سے ثابت ہو — نہ کہ وہ جو صرف سرخیوں میں دکھائی دے۔