نیتن یاہو نے کہا کہ “جس کے پاس موبائل فون ہے وہ اسرائیل کا ایک ٹکڑا ہاتھ میں لیے ہوئے ہے” — بظاہر یہ دعویٰ واقعی کیا گیا ہے۔ The Siasat Daily+2MTV Lebanon+2
لیکن “کامل طور پر سچ” کہنا مشکل ہے، اور دعویٰ کے کچھ پہلو مبالغہ آمیز ہو سکتے ہیں۔ میں درجِ ذیل نکات پیش کرتا ہوں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ دعویٰ کہاں حد تک درست ہے اور کہاں مبالغہ ہو رہا ہے:
نیتن یاہو کی بات
نیتن یاہو نے ایک اجلاس میں کہا تھا کہ اگر کسی کے پاس موبائل فون ہے، تو وہ “ایک ٹکڑا اسرائیل کا” بھی اپنے ہاتھ میں ہے۔ The Siasat Daily+2MTV Lebanon+2
یہ بیان میڈیا میں رپورٹ ہوا ہے کہ وہ اِس بات کی طرف اشارہ کر رہے ہیں کہ بہت سی بین الاقوامی ٹیکنالوجیز اور اجزاء — جیسے موبائل فون کے کیمرے، چپس، سافٹ ویئر,— اسرائیلی تحقیق اور کمپنیوں کی خدمات سے منسلک ہیں۔ The Siasat Daily+1
- اسرائیلی ٹیکنالوجی کا کردار
— اسرائیل میں ٹیکنالوجی اور تحقیق و ترقی کا شعبہ کافی فعال ہے۔ The Times of Israel+3ynetglobal+3Trade.gov+3
— کئی کمپنیاں اور اسٹارٹ اپس اسرائیل میں ہیں جو کیمرا الگورتھم، سیفٹی ٹیک (مثلاً Mobileye)، چپ ڈیزائن، AI، کنیکٹیویٹی اور سافٹ ویئر سیکیورٹی میں کام کرتی ہیں۔ Wikipedia+2Runtime+2
— بعض بڑی ٹیک کمپنیاں اسرائیل میں تحقیقاتی مراکز رکھتے ہیں یا اسرائیلی ٹیکنالوجی سے شراکت کرتے ہیں۔ جیسے کہ سام سنگ کا “Samsung Research Israel” اور R&D مراکز جو کیمرا، کنیکٹیویٹی، AI وغیرہ پر کام کرتے ہیں۔ The Times of Israel
جو مبالغہ معلوم ہوتا ہے یا واضح نہیں
- دعویٰ یہ کہ “دنیا کے تمام موبائل برانڈز مکمل طور پر اسرائیل کی ٹیکنالوجی کے بغیر کام نہیں کر سکتے” — یہ بہت وسیع بیان ہے، اور ایسی تصدیق دستیاب نہیں کہ ہر برانڈ میں اشتمال ہے۔
- مخصوص ٹیکنالوجی جیسے کیمرا الگورتھم، AI ماڈلز، OFDM/4G/5G ٹیکنالوجیز — ان میں عالمی تحقیق کا حصہ بہت بڑا ہے، صرف اسرائیل کا نہیں۔ دیگر ممالک (یو ایس، کوریا، چین، یورپ) نے بھی بہت کام کیا ہے۔
- بعض موبائل فون برانڈز یا اسمبلی لائنز میں تکنیکی اشتراک ہوتا ہے، لیکن یہ ضروری نہیں کہ ہر فون میں اسرائیلی ٹیکنالوجی کا حصہ ہو۔
مثال کے طور پر، “سنیپ ڈریگن” چپس کوالکوم کی ڈویلپمنٹ ہیں، اور کوالکوم نے اسرائیل میں R&D کر کے کچھ فنکشنز بنائے ہیں، لیکن کہنے کا مطلب یہ نہیں کہ پوری سنیپ ڈریگن ٹیکنالوجی اسرائیلی ہے۔ اس طرح کی ٹیکنالوجی عام طور پر بین الاقوامی تعاون اور مختلف ممالک کی تحقیق کا مجموعہ ہوتی ہے۔ - دعویٰ “پروسیسر، اینکریپشن، کیمرہ، سکیورٹی” وغیرہ کے حوالے سے عام مبالغے اور تشہیری دعوے عام ہیں، مگر ان کا ہر جزو اسرائیل کا ہونا بہت کم امکان ہے۔
جی ہاں، یہ حقیقت ہے کہ نیتن یاہو نے ایسا بیان کیا ہے، اور جزوی طور پر ٹیکنالوجی کے اعتبار سے وہ درست بھی ہیں — یعنی اسرائیل واقعی ٹیکنالوجی تحقیق اور اجزاء میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
- لیکن مکمل طور پر دعویٰ “ہر موبائل برانڈ، ہر فون، ہر ٹیکنالوجی اسرائیل کی ہے” یہ درست نہیں لگتا، اور اسے مبالغے میں سمجھنا چاہیے۔
